"شہریوں کی سولر پر منتقلی میں اضافہ، حکومت کی نئی پالیسی کا آغاز"
سلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار، 01 مئی 2024ء): شہریوں کی سولر پر منتقلی میں اضافے کے باعث حکومت نے نئی پالیسی پر کام شروع کر دیا ہے۔ وزارت پاور ڈویژن کے مطابق، بجلی کے شعبے میں بڑھتی ہوئی سولرائزیشن سے دیگر صارفین کیلئے چیلنج کے معاملے پر کام شروع کیا گیا ہے۔ اس نئی سولرائزیشن پالیسی کے تحت، بائی بیک بجلی کے ریٹ میں پچاس فیصد کی کمی کی جائے گی، جس سے بائی بیک بجلی کا نرخ 22 روپے کی بجائے 11 روپے ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ، نیٹ میٹرنگ کے باعث دیگر صارفین پر سالانہ 110 ارب کا بوجھ کم ہوگا۔ نئی پالیسی میں نیٹ میٹرنگ صارفین کو سرمایہ کی رقم 3 کی بجائے 5 سال میں واپس کرنے کی تجویز کی گئی ہے، جبکہ سولر صارفین کو بائی بیک ریٹ سے تین ماہ میں سرمایہ کاری کی رقم پوری ہوجاتی ہے۔ نئی سولرائزیشن پالیسی کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔ ایک سال میں سولر لگانے والے صارفین کی تعداد میں 60 فیصد اضافہ ہوچکا ہے، جس سے ملک بھر میں سولر استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ ہوگئی ہے۔ ماہانہ نیٹ میٹرنگ یونٹس کا شئیر ساڑھے 5 کروڑ یونٹس تک پہنچ چکا ہے، جبکہ ملک بھر میں سولر سے بجلی کی پیداوا...